We Love PAKISTAN

اسلام علیکم
کیا حال ہے تمام پاکستانی بھائیوں کا؟؟؟
میں بہت دن سے یہ تھریڈ لکھنے کا سوچ رہا تھا. سوچا آج لکھ ہے ڈالوں..

تو بات یہ ہے کے اپ تو جانتے ہیں کے انڈیا آج کل کتنا چوہدری بن رہا ہے...
میں کچھ دن پہلے ایک ویڈیو دیکھ رہا تھا جس میں انڈیا کے کسی بندے نے جھوٹی معلومات لکھی تھی.
میں نے اس کو میسج کیا اور یہ دیکھ کر بہت ہے حیرانی ہوئی کے وو میری کسی بات کو مانے ہے نہ...
اسنے کہا آپ کا میزائل سیسٹم سارا ہے کسی سے لیا ہوا ہے. آٹم بمب کسی سے لئے ہے.
ہم ہمیشہ ہے جیتے ہیں وغیرہ وغیرہ...
یہاں تک کے اس نے اس بات کو بھی ماننے سے انکار کر دیا کے ١٩٦٥ کی جنگ پاکستان جیتا تھا...

آخر میں نے انٹرنیٹ سے مختلف معلومات جمع کر کے اس کو بھیجی لیکن اس نے یہ پھر بھی نہ کہا کے یہ سچ ہے. بلکے وہ جواب دے بغیر ہے چلا گیا اور اب وو میرا جواب نہیں دیتا...

وہ ہماری فوج کے بارے میں بھی غلط معلومات پھیلا رہے ہیں....
میرا کہنے کا مقصد صرف یہ ہے کے انڈیا نے آجکل ایک نیا چکر شروع کیا ہے. وہ دنیا کو اپنے جھوٹ دکھا کر بڑا ثابت کر رہا ہے. ہم جب اپنے ملک کا نام لکھ کر گوگل پی سرچ کرتے ہیں تو وہی خراب تصویریں اتی ہیں. اس سے پوری دنیا پر ہمارا برا تاثر پڑ رہا ہے
.
میری سب سے گزارش ہے کے پیاری سے پیاری پاکستان کی تصویریں اور زیادہ سے زیادہ پاکستان کی سچی اور اچھی معلومات نیٹ پی کسی بھی بلوگ کی صورت میں پھیلائیں. تا کے ہماری سچے ان کے جھوٹ پی غالب آ جاۓ....
مجے کچھ دن پہلے زیدحامد صاحب کی بھی میل آیی جس میں انہوں نے اسی بات کو بیان کیا جو میں یہاں بھی لکھ رہا ہوں....
میری آپ سب سے گزارش ہے کے اپنے ملک کو بھارت کے گندے عزائم سے بچاییں اور دنیا کی سامنے سچائی پیش کریں....
الله حافظ

Message From Zaid Hamid to All Pakistanis across the Globe
Dear Brothers and Sisters,


Pakistan needs you today. We are inviting you to become cyber troops for Pakistan, where ever you might be, whatever you might be doing. From your homes and offices, you can protect, defend and dignify Pakistan and respond to Indian propaganda against Pak Sarzameen.

Indians are now launching a new cyber war against Pakistan. They are planting YouTube videos, Wikipedia entries and opening blogs to spread lies, disinformation and propaganda against Pakistan. Facts about Pakistan’s history, Kashmir and wars of 65, 71 and Kargil are being twisted to humiliate or harm Pakistan.

This is where you need to form solid defense and attacks lines for the nation and the country. Create more patriotic YouTube movies, respond to Indian lies on Wiki and Blogs, create your own Wiki entries, spread pro-Pakistan point of views to mass mailing groups and monitor all Indian moves and plans as they deploy on net.

We at BrassTacks are doing what we can. All of you should and must do what you can. We should remain decentralized and loosely networked as we are today and launch from thousands of cyber battle stations to counter attack Indian Zionist game.

We are one nation and we need to stand together as one army against enemies of Pak Sarzameen. Every individual can create a massive wave which can touch hearts of millions. You don’t need to leave your homes or break any law to defend our beloved Pakistan. Right from your Lap top, you can contribute in this aspect of Ghazwa e Hind. InshAllah, your ajr remains with Allah alone.

We have told you what to do. Our enemies are deploying a massive psychological war. Counter attack with wisdom, decency and strength. Each one must contribute. This is our sacred duty.

May Allah be with you.
Zaid Hamid

About Paksitan History http://www.urdughar.com/history/

        Main Pakistan Hoon
آپ کا اصلی نام کیا
اسلامی جمہوریہ پاکستان
آپ کی عمر


چودہ اگست 2009 کو پورے 62 سال کی ہوجائے گی


شادی شدہ / غیر شادی شدہ / منگنی شدہ


تقریبا سترہ کڑوڑ اٹھائیس لاکھ عوام سب میرے بچے ہیں

کیا کبھی کسی سے محبت کی ہے اگر کی ہے تو اس کا کیا نتیجہ نکلا


محبت کے لئے شروع سے میری عادت رہی ہے کہ جس نے مجھ سے جتنی محبت کی میں نے اس سے اتنی ہی محبت کی
مجھے حاصل کرنے کے لئے میرے جن بچوں نے قربانیاں دیں میں نے ان لوگوں کو نام دیا،رہنے کے لئے چھت دی،اور سب سے خاص انعام ان کی نسلوں کو ملا جس کا نام آزادی تھی
لیکن رفتہ رفتہ آنے والی نسلیں مجھ سے محبت کم کرتی جارہی ہیں اور آزادی کی عظیم نعمت کو بھلاتی چلی جارہی ہیں
ان نسلوں کو چاہیے کہ آزادی کی نعمت کو سمجھنے کے لئے ان لوگوںکو دیکھیں جن سے آزادی چھین لی گئی ہے اور آج سر عام ان کے بچوں کو بغیر کسی جرم کے گولیوں کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے اور عورتوں کی بے عزتی کی جاتی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا
یہ ہوتی ہے آزادی جس کی اہمیت کو کسی کو اندازہ نہیں
اور ہوتا بھی کیسے ? بھلا کسی پیٹ بھرے کو روٹی کی قیمت کا اندازہ بھی ہوتا ہے ?
تو آج نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ میں بھی ان سے محبت کم کرتا جارہا ہوں اور ان بچوں میں اور میری محبت میں فاصلہ بڑھتا جارہا ہے
بس میرا تو محبت میں یہی اصول ہے کہ مجھ سے جتنی محبت کرو گے اتنی ہی محبت پاو گے

کس جگہ سے تعلق ہے آپ کا


برا اعظم جنوبی ایشیا سے

آپ کو کھانے میں کیا پسند ہے


میری خوراک تو میرے بچوں کا ایماندری سے محنت کرناہے
میرے بچے جو کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں اپنی پوری محنت اور ایمانداری سے دل لگا کر محنت کرتے ہیں تو یقین مانیں کہ میرے جسم میں گویا جان سی پڑ جاتی ہے
آپ کہیں گے کہ محنت تو سب ہی کرتے ہیں
نہیں میرے دوستوں محنت اس کو نہیں کہتے کہ جائز ناجائز راستوں سے صرف اپنے عیش و عشرت کے لئے دولت کمائی جائے
بلکہ میرے لئے خوراک تو ایمانداری سے ٹیکس کی ادائیگی ہے
ناجائز راستوں سے دولت کمانے سے اجتناب ہے زر مبادلہ کے ذخائر ہیں
اور مجھے سب سے اچھی غذا اس وقت ملتی ہے کہ جب امن و امان ہو
تو میرا پیٹ بھرتا رہتا ہے جس کو آپ لوگ معیشت کہتے ہیں
اور میری یہ پسندیدہ خوراک میرے بچوں کے ہی کام آتی ہے
جب میںخوشحال ہوں گا تو یقینا میرا بچہ بچہ خوشحال ہوگا


آپ کی پسندیدہ ایکٹر اور ایکٹرس کون ہے


پسندیدہ تو نہیں بتا سکتا ہاں البتہ ناپسند ایکٹر میں مجھے وہ تمام سیاستدان جو محب وطن ہونے کی ایکٹنگ کر کے میرے بچوں کو بے وقوف بناتے ہیں اور مجھے شدید نقصان پہنچاتے ہیں
اور میرے بچوں پتہ ہے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے ?
کیوں کہ میرے بچوں کی بڑی اکثریے ایسی ہی ہوگئی ہے
اس کی آسان مثال یوں سمجھیں کہ جیسے میرے بچوں میں کوئی بزنس کے شعبے سے وابستہ ہے کوئی دوکاندار ہے تو کوئی سرکاری ملازم ہے تو کوئی پرائیوٹ ملازم ہے یا کوئی کسان ہے یا زمیندار ہے
سب بچے اپنے اپنے ضمیر کو گواہ بنا کر سوچیں کہ آپ لوگوں میں سے کون کون ہے جو میرا درد دل میں رکھ کر اپنی ایمانداری سے اپنے فرائض ادا کررہا ہے
جس کو جہاں موقع ملتا ہے تو اپنی طرف سے کرپشن میں ملوث ہے
بس فرق اتنا ہے کہ کوئی چھوٹے پیمانے پر تو کوئی بڑے پیمانے پر
تو جب بڑی اکثریت سے لوگ کرپشن میں ملوث ہوں گے تو ان کو رہنما کیسے اچھے مل سکتے ہیں ?
یہ تو آپ لوگ خود ہی سوچ سکتے ہیں کہ آج اگر دس روپے والی کرپشن میں ملوث کسی شخص کو وزیر بنادیا جائے تو وہ کیا کرے گا ?
کیا میرا درد محسوس کرے گا یا جب دس روپے والے کرپشن میں ملوث شخص کو اختیار دس کڑوڑ والے کرپشن کا مل جائے گا تو وہ وہی حرکت کرے گا جو اپنی آج کی پوزیشن میں کر رہا ہے
کیوں کہ جب وہ آج اپنے محدود دائرہ اختیار ہونے کے باوجود میرا درد دل میں نہیں رکھتا تو وہ وزیر بن کر کیسے میرا درد دل میں رکھے گا?

میرے بچوں یہ تو جیسی کرنی ویسی بھرنی والا معاملہ ہے

زندگی میں کس چیز کی کمی محسوس کرتے ہیں

ایک چھوٹی سی مثال دینا چاہوں گا اسی میں میری ساری کمیوں کا احساس موجود ہے کاش کہ میرے بچے سمجھ جائیں

ایک بادشاہ تھا وہ اپنے بستی میں ایک بڑا سا تالاب کھدواتا ہے اور پوری بستی میں اعلان کر دیتا ہے کہ آج رات کو پوری پستی والے اپنے اپنے گھروں سے ایک ایک بالٹی دودھ کی اس تالاب میں ڈالیں گے
پھر رات کو تام بستی والے ایک ایک بالٹی اس تالاب میں ڈال دیتے ہیں
جب بادشاہ صبح صبح اس تالاب کو دیکھنے کے لئے جاتا ہے تو وہ حیران ہوجاتا ہے کہ پورے کا پورا تالاب بجائے دودھ کے پانی سے بھرا ہوتا ہے

میرے بچوں پتی ہے ایسا کیوں ہوتا ہے ?
کیوں کہ بستی کا ہر شخص یہ سوچتا ہے کہ ہر کوئی تو دودھ کی بالٹی تالاب میں ڈال رہا ہے تو میں اگر اکیلا پانی کی بالٹی ڈال دوں گا تو اس سے کیا فرق پڑے گا اور رات بھی ہے کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا
میرے بچوں جب اسی طرح پوری کی پوری بستی نے یہی سوچ لیا تو اس تالاب میں پانی ہی بھرنا تھا دودھ کہاں سے ملتا

میرے بچوں آج میرا یہی حال ہے کہ میرے ہر بچے نے یہی سوچ لیا ہے کہ سب لوگ کرپشن میں ملوث ہیں اگر ایک میں کر رہا ہوں تو اس سے کیا فرق پڑے گا اور جب مرے بچوں کی بڑی اکثریت نے یہی سوچ لیا تو پھر میرا ایسا حال تو بننا ہی تھا
پھر میرے بچے کس کو روتے ہیں ?کیوں کسی سے گلہ کرتے ہیں کہ فلاںسیاستدان نے ایسا کیا فلاں سرکاری افسر نے ویسا کیا
میرے بچوں یہ تو سوچو کہ تم نے کیا کیا
کیا تم نہیں ذمہ دار میری تباہی کے ?
تم گلہ کرتے ہو کہ سارا تالاب پانی سے بھرا ہوا ہے
میرے بچوں یہ تو سوچو کہ تم نے کبھی دودھ کی بالٹی ڈالی ?


اس سائٹ کے یوزرز کے لیئے کوئی پیغام دینا چاہے گے


میں اپنے تمام بچوں کے لئے ایک چھوٹا سا واقعہ بطور پیغام کے دینا چاہتا ہوں اگر میرے بچے مجھے زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو اس پیغام پر ضرور عمل کریں گے

جب حضرت ابراھیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالاجارہا تھا تو ایک ننھی سی چڑیا تھی جو اپنی چونچ میں پانی کا ایک قطرہ لاتی اور آگ کے پاس گرا دیتی ۔ کسی نے دیکھا تو ہنس کے کہا کہ اے ننھی سی چڑیا کیا تیرے اس پانی سے آگ بجھ جائے گی ۔ اس پر چڑیا نے کہا میں جانتی ہوں کہ میرے اس پانی سے آگ نہیں بجھے گی لیکن میں بروز قیامت تماشہ دیکھنے والوں کی صف میں کھڑے ہونے کے بجائے آگ بجھانے والوں کی صف میں کھڑا ہونا چاہتی ہوں ۔

میرے بچوں میرا بس یہی پیغام ہے کہ آپ اپنی طرف سے پانی ڈال دیں
آپ اپنی طرف سے دودھ کی بالٹی ڈالنا شروع کریں
کم سے کم آپ کا فریضہ ادا ہوجائے گا
اور جب میرے بچوں کی اکثریت یہ عمل شروع کردے گی تو یقینا پھر تالاب میں پانی کے بجائے دودھ نظر آنے لگ جائے گا

والسلام
پاکستان
 
Make a Free Website with Yola.